-ڈاکٹر سو نے 4 دسمبر 2012ء کو اسمبلی کے خلاف دعویٰ دائر کیا تھا، جو ممکنہ طور پر نوبل اکیڈمی کے خلاف کیا جانے والا تاریخ کا پہلا مقدمہ ہے
لاس اینجلس، 11 دسمبر 2012ء/پی آرنیوزوائر / –
“انسانی جسم میں تجدیدی بحالی کی سائنس” کے بانی اور معروف حیاتی اور طبی سائنس دان ڈاکٹر رونگ سیانگ سو نے کیرولنسکا انسٹیٹیوٹ میں نوبل اسمبلی کی جانب سے جاری کردہ ابتدائی بیان کا جواب دیا ہے، اسمبلی نے گزشتہ ہفتے ڈاکٹر کی جانب سے اکیڈمی کے خلاف ہتک عزت اور غیر منصفانہ مقابلے کا الزام لگاتے ہوئے مقدمہ دائر کیا تھا۔
اسمبلی نے اپنی ویب سائٹ: http://www.nobelprizemedicine.org/?p=3226 پر بیان فراہم کیا جس میں دلیل دی گئی ہے کہ انہوں نے “انسانی جسم میں تجدیدی بحالی کی سائنس” کے بانی اور معروف حیاتی اور طبی سائنس دان ڈاکٹر سوکے بارے میں نہیں سن رکھا۔ اس امر کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے نوبل اسمبلی کی ہضم کرنا بہت مشکل ہے کیونکہ ڈاکٹر سو سیتو ری جنریشن تحقیق میں لائف ٹائم اچیومنٹ رکھتے ہیں اور تجدیدی ادویات کے شعبے میں دنیا بھر میں بانی کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں۔
مزید برآں، 2003ء میں سویڈن کی وزارت تعلیم و سائنس اور سویڈن کے قومی ٹیلی وژن SVT کی جانب سے خصوصی طور پر ڈاکٹر سو کے انٹرویو لیے گئے تھے جس میں انسانی جسم کی تجدیدی سائنس کے موضوع کا احاطہ کیا گیا۔ یہ امر بھی خلاف قیاس ہے کہ نوبل اسمبلی نے نوبل انعام کے اعزازات پر بیان جاری کرنے سے قبل امریکی پیٹنٹس چیک نہیں کیے۔
ڈاکٹر سو کہتے ہیں کہ “مجھے اس میں کوئی دلچسپی نہیں کہ نوبل انعام کس کو دیا گیا اور نہ ہی میری نظر میں اس اعزاز کی کوئی اہمیت ہے۔ مجھے فکر ہے تو نوبل اسمبلی کی جانب سے جاری کردہ بیانات کی۔ میں ‘ری پروگرامنگ کے ذریعے پلیوری پوٹنسی’ کے معاملے پر وضاحت چاہ رہا ہے کیونکہ اس کو غلط طور پر بیان کیا گیا اور یہ انسانی زندگی کی حفاظت پر اثر ڈال سکتی ہے۔ مجھے امید ہے کہ نوبل اسمبلی وضاحت کر سکتی ہے کہ ‘پلیوری پوٹنسی’ سے اس کی کیا مراد ہے، کیا یہ انسانی زندگی کی فطرت کے مکمل مطابق ہے؟ یا، انسانی سرطان کے خلیات کی پلیوری پوٹنسی ہے۔”
کیلی فورنیا میں مدعی ڈاکٹر سو کی نمائندگی ایڈرنٹ لا گروپ کر رہا ہے (مقدمہ نمبر 30-2012-00615804)۔ مزید معلومات کے لیے، براہ مہربانی جین ویسٹ گیٹ سے 336.608.4439 پر یا چیرل ریلی سے 703.683.1798 پررابطہ کیجیے۔