برسلز، 22 نومبر 2012ء/پی آرنیوزوائر/ –
یورپی پارلیمان نے شارک کے پنکھ کاٹنے پر یورپی اتحاد کی پابندیوں کو مزید سخت کرنے پر ووٹ دیا ہے، یہ ایک ایسی مشق ہے جس میں شارک کے پنکھ کاٹنے کے بعد بقیہ مچھلی ساحل پر ڈالی جاتی ہے۔ یورپی پارلیمان کے 566 اراکین نے یورپی کمیشن کی تجویز کے حق میں ووٹ دیا جس میں خامیوں کو قابو پانے کا مطالبہ کیا گیا کہ دنیا بھر میں یورپی اتحاد کی ماہی گیری کشتیوں اور یورپی اتحاد میں آنے والی دیگر تمام کشتیوں سے ساحل پر ڈالی گئی شارکوں کے جسموں پر ان کے پنکھ موجود ہونے چاہئیں۔
(تصویر: http://photos.prnewswire.com/prnh/20121122/DC17877)
پیو انوائرمنٹ گروپ کے اوتا بیلین نے اس معاملے پر اپنا مندرجہ ذیل بیان جاری کیا ہے:
“پارلیمان کا ووٹ شارک کے پنکھ کاٹنے کی فضول مشق کے خاتمے کی جانب ایک بڑا سنگ میل ہے۔ ہم دور اندیشی اور عالی حوصلہ تجویز پر خصوصاً کمشنر داماناکی،اور حمایت کرنے والے سینکڑوں یورپی پارلیمان اراکین اور سب سے بڑھ کر یورپی اتحاد کے ہزاروں باسیوں کے شکرگزار ہیں، جنہوں نے ایسا قدم اٹھانے پر اُن کی حوصلہ افزائی کی۔
“یورپی اتحاد کی تمام ماہی گیری وزارتوں نے پہلے ہی واضح اشارہ دے رکھا ہے کہ وہ بڑی اکثریت کے ساتھ کمیشن کے طریقے کی حمایت کرتے ہیں۔ اب ہماری نظریں پارلیمان میں غوروخوض کو قبول کرنے اور بغیر کسی تاخیر کے قانون وضع کرنے کے لیے اُن پر مرکوز ہیں۔”
قبل ازیں، پنکھ کاٹنے پر پابندی کا یورپی اتحاد کا قانون ایک استثنیٰ کا حامل تھا جو ماہی گیر کو اجازت دیتاتھا کہ وہ جہاز کے عرشے پر شارک کے پنکھ کاٹ سکتا ہے اور جسم کے حصے علیحدہ علیحدہ ساحل پر ڈال سکتا ہے۔ پوری شارک کے ساتھ پنکھ کے وزن کرنے اور تقابل کرنے کے پیچیدہ عمل کے باعث ان احکامات پر سختی سے عملدرآمد میں غفلت کا بہت امکان باقی تھا۔
مائیک واکر
+32476622575